top of page
Search

جعلی عالم

Writer: محمد عثمان فاروقیمحمد عثمان فاروقی

*محمد عثمان فاروقی*


*جعلی عالم*


* میں نے ہر دفعہ کی طرح 12 ربیع الاول کے جلوس میں شرکت کی لیکن اس دفعہ کا جلوس منفرد تھا کیونکہ فرانس میں ہمارے پیارے آقا سرکار دو عالم خاتم النبیین حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخیاں ہوئی تھی تو عوام میں شدید غصہ تھا اور عوام کی تعداد بھی کافی تھی فرانس کے صدر گستاخ میکرون کی تصوریں زمین پر رکھی تھی جس پر بچے بوڑھے نوجوان سب اوپر سے گزر رہے تھے جلوس کا آغاز ہوا اور راستے میں رک کر ایک شخص جس کو لوگ عالم کہتے تھے اس شخص نے بیان کرنا شروع کردیا جس نے شروعات یوں کی کہ *ہمیں پرواہ کرنے کی ضرورت نہیں بلکل پرواہ نہیں کرنی گستاخوں کی اللّٰہ تعالیٰ دیکھ لیں گا*

یعنی اس شخص کے کہنے کا مطلب تھا آپ مست ماحول آرام سے گھر بیٹھ کر چائے پئیں اور گستاخیاں ہونے دیں اس کو ایک طرح سے Brain Wash کہا جاتا ہے


*اب لوگ سوال کرتے ہیں ایسے واقعات ہوئے ہیں جب کسی بدبخت نے رسول اللّٰہ ﷺ کی شان میں گستاخی کی تھی تو اللہ نے اس پر عذاب نازل کیا اس لیے ہمیں کچھ کرنے کی ضرورت نہیں*


اس میں شک نہیں گستاخان رسول پر اللّٰہ تعالیٰ عذاب نازل کرتا رہا ہیں لیکن اس جب جب کسی بد بخت نے اللہ عزوجل کے محبوب، دانائے غیوب صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کو کسی بھی طرح ایذا پہنچائی یا ان کی شان میں بےادبی کی جرأت کی تو ایسے شخص کو مخلوق کے بجائے خود خالِقِ کائنات عزوجل نے سزا دی مگر اس سے کو ئی یہ نہ سمجھے کہ گستاخِ رسول کو کوئی سزا نہیں دینی چاہئے بلکہ اس کا معاملہ اللہ عزوجل ہی کے سپرد کردینا چاہئے۔ غور کیجئے کہ جب تک کعبے کے پاسباں نہ تھے تب تک اللہ عزوجل خود اس کی حفاظت فرما رہا تھا مگر پاسبانوں کی موجودگی میں اس کی حفاظت کا ذِمّہ انہی کو سونپ دیا یہی وجہ ہے کہ جب ابرہہ نے کعبے پر یلغار کی تو فوراً ابابیلوں کا لشکر نازل ہوگیا اور ابرہہ کی فوج اور ان کے قوی ہیکل ہاتھیوں کو زمین چاٹنے پر مجبور کردیا مگر جب یزیدیوں نے خانۂ کعبہ پر فوج کشی کرکے بیتُ اللہ کی حرمت کو پامال کیا تو کہیں سے کوئی ابابیل نہ آئی۔ ناموسِ رسالت کا معاملہ بھی اسی طرح ہے کہ کبھی تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے اپنے محبوب کی عزت و ناموس کی حفاظت اپنے ذِمّۂ کرم پر لی اور گستاخانِ رسول کے متعلق ارشاد فرمایا :

اِنَّا كَفَیْنٰكَ الْمُسْتَهْزِءِیْنَۙ(۹۵) (پ۱۴، النحل: ۹۵)

ترجَمۂ کنز الایمان: ان ہنسنے والوں پر ہم تمہیں کفایت کرتے ہیں


اور کبھی یہ حفاظت اپنے بندوں کے سپرد کر کے انہیں گستاخانِ رسول کے مُتَعَلّق حکم ارشاد فرمایا:

مَّلْعُوْنِیْنَۚۛ-اَیْنَمَا ثُقِفُوْۤا اُخِذُوْا وَ قُتِّلُوْا تَقْتِیْلًا(۶۱) (پ۲۳، الاحزاب: ۶۱)


ترجَمۂ کنز الایمان: پھٹکارے ہوئے، جہاں کہیں ملیں پکڑے جائیں اور گن گن کر مارے جائیں


*جعلی عالموں سے بچے اور حقیقی عالموں کے بیانات سنا کرے*


*امیرالمجاہدین علامہ خادم حسین رضوی کے بیانات سنا کرے آپ کو معلوم ہوگا اصل اسلام کیا ہے*


*تحریک لبیک پاکستان سوشل میڈیا ایکٹوسٹ محمد عثمان فاروقی*



 
 
 

Comments


Post: Blog2_Post

Subscribe Form

Thanks for submitting!

©2020 by محمد عثمان فاروقی. Proudly created with Wix.com

  • Twitter
bottom of page