*بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم*
✒️ *محمد عثمان فاروقی*
*شمشیرِ بے نیام امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ
*
🛑 *یوم پیدائش 22 مئی 1966*
🛑 *یوم وصال 19 نومبر2020*
*محافظ ختم نبوت محافظ ناموس رسالت ﷺ امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ سن 1966 میں صوبہ پنچاب کے ضلع اٹک تحصیل پنڈی گھیب کے گاؤں نگا کلاں میں زمیندار گھرانے میں پیدا ہوئے آپ رحمتہ اللہ علیہ کے والد کا نام لعل خان اعوان ہے آپ رحمتہ اللہ علیہ کے دو بھائی 4 ہمشیرہ ہیں*
🖋️ *محمد عثمان فاروقی*
*Date 27 November 2020*
🛑 *ابتدائی تعلیم*
*امیر المجاھدین علامہ خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ نے کچھ جماعتیں گاؤں کے سکول سے پڑھی پھر دینی تعلیم حاصل کرنے جہلم چلے گئے اٹک سے جہلم کا تعلیم کا یہ سفر 1974 کی بات یے اس وقت آپ کی عمر تقریباً 8 برس تھی یوں آپ نے اپنے بچپن لڑکپن کا ایک حصہ جہلم میں گزرا جب آپ رحمتہ اللہ علیہ جہلم پہنچے اس وقت تحریک ختم نبوت ﷺ عروج پر تھی عشقان رسول ﷺ کو گرفتار کیا جارہا تھا وہاں کے مدرسہ میں آپ نے حفظ قرآن پاک کا آغاز کیا قرآن پاک حفظ کروانے والے استاد کا نام قاری غلام یسین تھا جو نابینا تھے ان کا گجرات سے تعلق تھا بعد میں آپ نے قاری محمد امانت علی صاحب سے بھی قرآن حفظ کیا 12 سپارے آپ نے جماع غوثیہ اشاعت العلوم سے حفظ کیے باقی مشین محلہ نمبر 1 پر واقع دارالعوام سے حفظ کیے 4 برس کے عرصے میں آپ نے قرآن حفظ کرلیا اس وقت آپ کی عمر تقریباً 12 برس تھی پھر آپ دینہ چلے گئے جو کہ گجرات میں ہے وہاں آپ نے قرآت پڑھی اور 1980 میں لاہور چلے گئے*
🛑 *اعلی تعلیم*
*مزید تعلیم آپ رحمتہ اللہ علیہ نے لاہور میں حاصل کی 1988 میں مدرسے سے فارغ التحصیل ہوگئے قرآن پاک حفظ کرنے کے علاوہ آپ نے احادیث شریف پڑھیں درس نظامی کورس کیا اور فارسی عربی زبان پر عبور حاصل کیا* *مدرسے میں پڑھائی کے دوران آپ علامہ* *محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ کو پسند کرنے لگے 1983 میں ہی آپ رحمتہ* *اللہ علیہ نے کلیاتِ اقبال پڑھ لی یوں اس نو عمری میں آپ نے اقبال کے افکار کا مطالعہ شروع کردیا بعد ازاں آپ نے علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ کے مرشد مولانا روم رحمتہ اللّہ علیہ کو بھی پڑھا امام احمد رضا خان بریلوی رحمتہ اللہ علیہ کو بھی پڑھا*
🛑 *امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کے متعلق اہم معلومات*
*قائد ملت اسلامیہ علامہ خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ بچپن میں نہ شرارتی تھے نہ کسی سے لڑتے جھگڑتے تھے بلکہ آپ زیادہ وقت پڑھائی میں لگاتے تھے آپ رحمتہ اللہ علیہ کے بھائی محترم کا کہنا تھا "آپ بچپن سے ہی ذہین تھے" آپ رحمتہ اللہ علیہ کو کھیلوں سے دلچسپی نہیں تھی سیر کے لیے مینار پاکستان جاتے تھے*
🛑 *آپ رحمتہ اللہ علیہ کا بچپن سے آخر تک کا معمول*
*قائد ملت اسلامیہ علامہ خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ ہر رات وضو کرکے سورہ محمد شریف ﷺ اور تسبیح فاطمہ پڑھ کر سوتے باباجان کا کہنا تھا یہ مجھے کسی پیر نہیں بتایا بس بچپن سے دل کیا پڑنے کا اور ساری زندگی آپ کا معمول رہا*
🛑 *آپ رحمتہ اللہ علیہ کے والدین*
*آپ رحمتہ اللہ علیہ کے والدین آپ سے بے پناہ محبت کرتے تھے آپ کے والد صاحب کا انتقال 2008 میں ہوا باباجان امیرالمجاہدین علامہ خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کا کہنا تھا ایک دن لاہور جانے کی اجازت طلب کی انہوں نے کہا چلے جاؤ ہمیشہ کی طرح گردن پر بوسہ دیا لیکن اس دفعہ ایک کرنٹ محسوس ہوا وہ پہلے بھی بوسہ دیا کرتے لیکن کبھی ایسا محسوس نہیں ہوا میری چھٹی حس نے کہا شاید یہ آخری ملاقات ہے پھر وہی ہوا رات گزری صبح ظہر کے بعد ان کا انتقال ہوگیا یہ میری زندگی کا مشکل ترین مرحلہ تھا*
*باباجان امیرالمجاہدین علامہ خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کا کہنا تھا اگر چہ میں اپنے والد کے زیادہ قریب تھا لیکن سچ پوچھو تو عشق رسول ﷺ مجھے ماں کی گود سے ملا ہے میری والدہ اٹھتے بیھٹتے صدقے یارسول اللّٰہﷺ کہا کرتی تھی یہ جملہ میرے لاشعور میں بس گیا*
✍️ *محمد عثمان فاروقی*
*Date 27 November 2020*
🛑 *ایک حادثہ*
*2009 کا سال تھا آپ رحمتہ اللہ علیہ کے بڑے بھائی امیر حسین گاؤں میں ایک مسجد تعمیر کروا رہے تھے آپ رحمتہ اللہ علیہ اس سلسلے میں گاؤں جارہے تھے آپ نے فجر کی نماز کلر کہار کے نزدیک بھیرہ کے مقام پر ادا کی آپ رحمتہ اللہ علیہ کا کہنا تھا اس دن میرا دل نجانے کیوں اضطراب میں تھا شاہ صاحب کا ڈرائیور گاڑی چلا رہا تھا راستے میں سی این جی پمپ آیا وہاں اتر کر آپ نے وضو کیا یہ آخری وقت تھا جب آپ رحمتہ اللہ علیہ نے کھڑے ہوکر وضو کیا پھر گاڑی سی این جی سٹیشن سے روانہ ہوئی راستے میں ڈرائیور کی آنکھ لگ گئی گاڑی سیدھی جارہی تھی ڈرائیور کو مخاطب ہوئے کہا کیا کررہے ہوں بس اتنی مہلت مل سکی گاڑی نیچے جاگری دونوں سلامت رہے لیکن میرے سر میں شدید چوٹ آئی اور اس کے نتیجے میں میرا نچلا حصہ مفلوج ہوگیا بعد میں اپ کی ٹانگوں میں کافی حرکت ہونا شروع ہوگئی تھی لیکن پہلے ٹانگے بلکل سن ہوتی تھی اس حادثے کے بعد آپ کا پہلا برس مشکل گزرا حادثے کے دوران امیرالمجاہدین علامہ خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ درود شریف پڑھے رہے تھے آپ رحمتہ اللہ علیہ کہتے ہیں شاید اس لیے اللہ نے میری جان بچائی*
🛑 *بچپن کا ایک معجزہ*
*اکثر گاؤں کے پانی کنویں ہوتے تھے چونکہ کنویں پر پمپ نہیں لگا لہذا کبھی بیل جوت کر اور کبھی ہاتھ کی مدد سے پانی نکالا جاتا رات کا وقت تھا اندھیرا تھا میں پانی بھرنے کے لیے کنویں کی ڈور کھینچی اور کنویں کے اوپر سے چھلانگ لگادی*
*لیکن آپ رحمتہ اللہ علیہ پار نہ کر سکے کنویں کے اندر جاگرے گرنے کے* *دروان میں آپ رحمتہ اللہ علیہ نے بلند آواز سے "اللّٰہ اکبر کہا" کنویں میں ایک سوتر لڑ ہوتی ہے جس کے نال کے ذریعے اوپر پانی چڑھتا ہے اس کے درمیان دو لکڑیاں ہوتی ہے اس طرح ایک لکڑی کنویں کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک ہوتی ہے آپ رحمتہ اللہ علیہ کا کہنا تھا گرتے ہی* *مجھے ایسا محسوس ہوا جیسے کسی نے مجھے اٹھا کر کنویں کے اندر والی لکڑی پر بیٹھادیا ہے آپ رحمتہ اللہ علیہ کنویں کے ساتھ ساتھ ہاتھ رکھ کر آہستہ آہستہ باہر نکل آئے*
🖋️ *محمد عثمان فاروقی*
*Date 27 November 2020*
🛑 *حضرت خالد بن ولید رضی اللّٰہ عنہ*
*اسلام کے تمام سپہ سالار اپنی مثال ہے لیکن آپ رحمتہ اللہ علیہ حضرت خالد بن ولید رضی اللّٰہ عنہ کو بہت پسند کرتے تھے ان کے مزار پر خاضری دیرینہ خواہش تھی تقریباً دس برس پہلے آپ کی خواہش پوری ہوگئی جب آپ رحمتہ اللہ علیہ مزار پہنچے تو مزار کو دروزاہ بند کیا جارہا تھا اور آپ کا وہاں قیام کا آخری روز تھا یعنی اس روز آپ مزار میں داخل ہونے سے رہ جاتے تو بغیر دیدار کیے واپس جانا پڑتا آپ رحمتہ اللہ علیہ دروازے پر پہنچے تو دریافت کیا گیا کہاں سے ہیں آپ نے بتایا ہم پاکستان سے ہیں دروازے پر کھڑے شخص نے فوری دروازہ کھول دیا اور بولا سرکاری وقت ختم ہوگیا ہے لیکن آپ جلدی سے اندر آجائیں آپ رحمتہ اللہ علیہ کا کہنا تھا میں اج میں سوچتا ہوں شاید حضرت خالد بن ولید رضی اللّٰہ عنہ ہمارا انتظار کررہے تھے میرے مہمان آرہے ہیں آپ رحمتہ اللہ علیہ نے حضرت خالد بن ولید رضی اللّٰہ عنہ کے مزار کے ساتھ کاندھا لگا کر دو سنتیں تین وتر پڑھے*
🛑 *زندگی کا اہم موڑ*
*زندگی پرسکون تھی آپ رحمتہ اللہ علیہ درس وتدریس کے علاؤہ مکی مسجد میں جمعہ خطبہ دیتے جب ممتاز قادری شہید رحمتہ اللہ علیہ کو گرفتار کیا گیا پھانسی دی گئی آپ کی زندگی میں ہلچل پیدا ہوگئی ممتاز قادری شہید رحمتہ اللہ علیہ نے گستاخ کو گولیاں مار کر مسلمانوں کو سر بلند کیا تھا لیکن حکومت نے اس عاشق رسول ﷺ کو جیل میں ڈالا آپ رحمتہ اللہ علیہ نے ممتاز قادری شہید رحمتہ اللہ علیہ کے لیے تحریک چلائی مظاہرے کیے آپ رحمتہ اللہ علیہ کو گرفتار کرلیا گیا دوران گرفتاری ایک پولیس والے نے امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ آپ کو طعنہ دیا تم دین کے ٹھیکیدار ہوں جب بھی تیری تقریر سنو ناموس رسالت ﷺ پر بات کرتے ہوں تمہیں اور کوئی موضوع نہیں ملتا آپ رحمتہ اللہ علیہ نے تاریخی جواب دیا آپ نے کہا نبی ﷺ کے ٹھیکیدار تو صدیق اکبر رضی اللہ عنہ بھی نہیں تھے انہوں نے بھی فرمایا تھا میرے پیچھے اس وقت چلنا جب تک رسول اللّٰہ ﷺ کے پیچھے چلوں لہذا نبی ﷺ ٹھیکیدار نہیں چوکیدار ضرور ہوں*
*بعد ازاں آپ کو کوٹ لکھپت جیل رکھا گیا سپرنٹینڈنٹ نے پوچھا کیا کرتے ہوں آپ رحمتہ اللہ علیہ نے کہا مسجد میں جھاڑو دیتا ہوں جیل سپرنٹینڈنٹ نے کہا کیا لکھوں آپ رحمتہ اللہ علیہ نے کہا مؤذن لکھ چھوڑو اگلے روز آپ جیل سے رہا ہوئے تو ممتاز قادری شہید رحمتہ اللہ علیہ کا آپ کو خط ملا یہ خط آج بھی محفوظ پڑا ہے خط بڑا طویل ہے لیکن ایک جملہ قابل توجہ ہے ممتاز قادری شہید رحمتہ اللہ علیہ نے لکھا مولانا آپ کوٹ لکھپت جیل میں قید تھے تو میں آپ کے ساتھ تھا وقت آپ کو بات پہلے سمجھ نہیں آئی آپ کوٹ لکھپت جیل میں ہے ممتاز قادری شہید رحمتہ اللہ علیہ اڈیالہ جیل میں ہے لیکن آپ کو بعد میں سمجھ آگئی ممتاز قادری شہید رحمتہ اللہ علیہ روحانی طور آپ کے ساتھ تھے جیل انتظامیہ نے آپ کو ٹھنڈ سے بچنے کے لیے چیزے نہیں دی لیکن جیل کے سلاحوں کے پار سے سرد ہوائیں نہیں آرہی تھی ایک رات آپ کو نیند نہیں آرہی تھی پریشانی بڑھتی جارہی تھی اچانک آپ کے دل میں خیال آیا میری ٹانگیں بغداد شریف کی طرف ہیں ان کو دوسری سمت کرلوں ٹانگیں دوسری سمت کرتے ہی آپ رحمتہ اللہ علیہ کو گہری نیند آگئی بعد میں آپ کو خیال آیا یہ ممتاز قادری شہید رحمتہ اللہ علیہ تھے جہنوں نے میری ٹانگوں کو درست سمت میں کرایا*
*ناموس رسالت ﷺ کے تحفظ کے تحریک چلانے پر محکمہ اوقات نے مجھے کہا تحریک روک دو ورنہ ملازمت چھوڑنا پڑے گی آپ رحمتہ اللہ علیہ نے تحریک جارہی رکھی آپ کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا اس کے بعد صوبائی خطیب آئے کہا حکومت پینشن دینے کو تیار ہیں اور آپ کے ایک بیٹے کو محکمہ اوقات میں ملازمت دی جائے گی آپ معذور ہیں آپ کو پینشن دیتے ہیں امیرالمجاہدین علامہ خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ نے سے انکار کردیا*
*ناموس رسالت ﷺ تحفظ کی تحریک کے ساتھ ممتاز قادری شہید رحمتہ اللہ علیہ کے رہائی کی تحریک شروع کردی آپ نے اس طرح ریلیاں جلوس نکالے گئے تاہم ممتاز قادری شہید رحمتہ اللہ علیہ کو پھانسی کی سزا سنادی گئی اس وقت صدر مملکت کے پاس پھانسی کی مجرموں کی ہزاروں اپیلیں پڑی تھی لیکن صدر مملکت نے سب کو پس پشت ڈال کر ممتاز قادری شہید رحمتہ اللہ علیہ کے پھانسی کے خلاف اپیل مسترد کردیا یہ سراسر بدنیتی تھی بالآخر عاشق رسول ﷺ کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا آپ رحمتہ اللہ علیہ ہر طرح کی قید کی صعوبتیں اٹھائی آپ رحمتہ اللہ علیہ کے دل پر بڑا بوجھ تھا ممتاز قادری شہید رحمتہ اللہ علیہ کے جسد خاکی کو لایا گیا آپ رحمتہ اللہ علیہ نے اپنی پگڑی ممتاز قادری شہید رحمتہ اللہ علیہ کے قدموں میں رکھ دی چارپائی کو بار بار چوما اور کہا حضور ﷺ کی بارگاہ میں جاکر شکایت نہ لگانا 😭 ہم سے جو ہوسکا ہم نے کیا ممتاز قادری شہید رحمتہ اللہ علیہ کے اہل خانہ آخری ملاقات پر نہ روئے ممتاز قادری شہید رحمتہ اللہ علیہ پھانسی گھاٹ پر جاتے وقت مسکرریے تھے*
🛑 *فیض آباد 2017*
*حکومت نے نہ صرف ممتاز قادری شہید رحمتہ اللہ علیہ کو پھانسی دینے میں جلدی کی بلکہ انتخابی بل میں ترمیم کی آڑ میں ناموس رسالت ﷺ کے قانون پر وار کیا اس وجہ سے آپ رحمتہ اللہ علیہ نے فیض آباد دھرنا دیا یزیدی حکومت کی جانب سے گولیاں چلائی گئی شیلنگ کی گئی سرد ترین موسم کی راتیں تھی آپ رحمتہ اللہ علیہ کے بیٹے بھی آپ کے ساتھ موجود تھے جو سامنے لڑتے رہے اس جنگ کے دوران شہادتیں بھی ہوئی تعداد کم تھی پولیس والے ہزاروں کی تعداد میں تھے لیکن کچھ دن کے ظلم کے بعد سب ڈٹے رہے بہرحال حکومت ہار گئی وزیر قانون کو عہدے سے ہٹادیا گیا کامیاب معاہدہ ہوا اس طرح تکلیفیں برادشت کرنے شہادتیں ہونے کے بعد قانون ختم نبوت ﷺ پر پہرا دیا گیا اس دھرنے کے دوران بہت معجرے بھی ہوئے*
✍️ *محمد عثمان فاروقی*
*Date 27 November 2020*
*2015 میں تحریک لبیک پاکستان ایک مذہبی سیاسی جماعت بن کر ابھری جس کے بانی امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ ہیں اور بہت کم وقت میں لاکھوں کی تعداد میں لوگ اس جماعت میں شامل ہوئے اور پھر کچھ سال بعد الیکشن ہوا اور اس الیکشن میں تاریخ کی بدترین دھاندلی کی گئی اور خبیث ذلیل اعظم پاکستان عمران خان کو پاکستان پر مسلط کیا گیا تحریک لبیک پاکستان کے ووٹ بینک پر ڈاکا ڈالا گیا پھر بھی تحریک لبیک پاکستان پاکستان کی تیسری بڑی جماعت بن چکی تھی ذلیل اعظم پاکستان عمران خان کے اقتدار میں آتے اسلام دشمن کھل کر کام کرنے لگے مرزائیوں کو نوازا گیا اس دوران ایک عورت آسیہ گستاخ نے ہمارے پیارے آقا سرکار دو عالم خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی گئی امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ نے اس کو پھانسی دینے کو کہا ملک بھر میں احتجاج کی کال ہوئی حکومت کو معلوم تھا ہم ان کا مقابلہ نہیں کرسکتے ایک معاہدہ کرلیا گیا بعد میں منافقت دیکھاتے ہوئے معاہدہ کی خلاف ورزی کی اور ایک رات امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کے مسجد رحمت اللعالمین پر پولیس کی بھاری نفری آئی آپ کو گرفتار کرلیا گیا پورے پاکستان میں بدترین کریک ڈاؤن کیا گیا تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان پر ظلم کیا گیا امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کو 6 ماہ یا اس سے زائد عرصہ جیل رکھا گیا وہ وہ ظلم کیا گیا جو بتایا نہیں جاسکتا بہرحال حکومت پاکستان ذلیل اعظم پاکستان عمران خان نے گستاخ رسول کو پاکستان سے فرار کروایا ہزاروں کی تعداد میں کارکنان زمہ داران کو گرفتار کرکے گستاخ کو فرار کروایا گیا ظلم کیا گیا بعد میں مذاق بنایا گیا لبرل والوں کی طرف سے اب تحریک لبیک پاکستان والے آٹھ نہیں سکے گے*
🛑 *لیکن پہلے زیادہ قوت کے ساتھ لبیک والے میدان میں آئے*
*امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کافی ماہ بعد رہا ہوئے پہلے جمعہ خطبہ میں گستاخ حکومت کو جنجھوڑ دیا اس کے بعد ہالینڈ میں گستاخ گریٹ ولڈز نے حضور ﷺ شان میں گستاخی کی خاکے شائع کرنے کا اعلان کیا امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ میدان میں آئے اور اس پر فتویٰ دیا اس کا سر قلم کردیا جائے پھر گھروں سے نکلنے کی کال دی گئی اس دفعہ گریٹ ولڈز امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ سے خوفزدہ ہوگیا اور خاکے شائع کرنے سے روک گیا*
✍️ *محمد عثمان فاروقی*
*Date 27 November 2020*
🛑 *فیض آباد 2020*
*فرانس میں ایک سکول ٹیچر بچوں کو گستاخانہ خاکے دیکھاتا تھا جس کو عبداللہ غازی نے واصل جہنم کردیا اس کا سر تن سے جدا کردیا پھر فرانسیسی صدر کا اسلام مخالف کام زیادہ تیز ہوگیا مسلمانوں پر ظلم شروع ہوگیا اس سے کچھ دن پہلے ہی چارلی ہیبڈو نامی میگزین نے گستاخانہ خاکے شائع کرنے کا اعلان کردیا اعلان ہوتے ہیں تحریک لبیک پاکستان کی قیادت حرکت میں آگئی امیرالمجاہدین امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ نے ملک بھر میں ریلیاں نکالی لاکھوں کی تعداد میں لوگ نکلے دشمنان اسلام پر لرزا طاری ہوگیا انٹرنیشنل میڈیا بھی حرکت میں آگیا پھر چند دن بعد رات کے وقت پاکستان پولیس کی بھاری نفری امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کی مسجد رحمت اللعالمین کو چاروں اطراف سے گھیرے میں لیں لیا آپ کا گھر بھی مسجد رحمت اللعالمین کے اوپر ہی ہے تمام کارکنان تحریک لبیک پاکستان کو جلد از جلد مسجد پہنچنے کی ہدایت کی ہدایت اس وقت جاری کی گئی جب پولیس نے چاروں اطراف سے گھیرے میں نہیں لیا تھا مسجد کو بہرحال باباجان قائد ملت اسلامیہ علامہ خادم حسین رضوی محفوظ رہے حکومت اور پولیس ناکام ہوگئی لیکن کچھ دن گزرے تھے فرانس میں سرکاری عمارت پر گستاخانہ خاکہ شائع ہوگیا جس سے کڑوروں مسلمانوں کے دل مجروح ہوئے کچھ دن باباجان امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ خاموش رہے وہ دیکھنا چاہتے تھے کون ہے جو رسول اللّٰہ ﷺ کی ناموس کی تحفظ کے لیے نکلتا ہے ہیں اس بات کا اظہار باباجی نے پشاور کانفرنس میں بھی کیا آخر کار 15 نومبر 2020 گیارہویں شریف کی نسبت سے لیاقت باغ راولپنڈی سے فیض آباد کی طرف مارچ اعلان ہوا جو بعد میں دھرنے کی صورت اختیار کرگیا 11 نومبر کو پہلے باباجان امیرالمجاہدین علامہ خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ پر شدید پروپیگنڈہ کیا گیا پھر ایک دفعہ پھر 12 نومبر کی رات کو ملکی کریک ڈاؤن شروع ہوگیا لیکن پھر اسلام دشمن منافق ناکام رہے قائدین کی گرفتاری میں ناکام رہے لیکن اس کریک ڈاؤن میں مختلف ضلع سے امیر کو گرفتار کیا کارکنان تحریک لبیک پاکستان کو بڑی تعداد میں گرفتار کیا گیا ابھی 3 دن باقی تھی ایسے میں سب کا محفوظ مقام پر رہنا لازم تھا کے تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے لیے نکلنا لازم تھا حکومت 3 دن کوشش کرتی رہی لیکن ناکام رہی بہرحال 15 نومبر کا دن آگیا 15۔ نومبر کی رات کو حکومت نے راولپنڈی اسلام آباد میں انٹرنیٹ موبائل سروس معطل کردی شہر کے داخلی راستوں پر ناکہ بندی کردی ریلوے اسٹیشن پر راولپنڈی جانے پر پابندی لگادی راولپنڈی داخل ہونے والی پر گاڑی کو چیک کیا جاتا لوگوں کے موبائل چیک کیے جاتے کہی یہ لبیک والا تو نہیں لیکن میرا رب عظیم ہیں بہتر حکمت عملی اللّٰہ کے فضل سے سب پہلے سے ہی راولپنڈی پہنچ چکے تھے آخر کار 15 نومبر کا سورج طلوع ہوا یہ وہ دن تھا جب پاکستان میڈیا انٹرنشینل میڈیا پاکستانی عوام عالم کفر دیکھ رہا تھا کیا ہونے جارہا ہے مائیں بہنیں سجدوں میں دعائے کررہی تھی دعا یہ نہیں کررہی تھی کہ یااللہ ہمارے بھائی خیریت سے واپس اجائے بلکہ دعائیں ہورہی تھی یااللہ کامیابی عطا کرنا جس مقصد کے لیے یہ نکلے ہیں پھر صبح جو منظر دنیا دیکھا تاریخ میں یاد رکھا جائے گے کہ ایکدم لاکھوں کی تعداد میں عشقان رسول ﷺ نکل آئے سڑکوں پر عالم کفر حکومت پر لرزا طاری ہوگیا اور فیض آباد کی طرف مارچ شروع ہوگیا کوئی وقت ایسا نہیں گزرا جب عشقان رسول ﷺ پر شیلنگ نہ ہوئی ہوں گولیاں نہ برسائی ہوں لیکن اللّٰہ کی مدد آگئی بارش کی وجہ سے شیلنگ اثر نہیں کررہی تھی اگر چہ سرد ترین موسم تھا بارش ہورہی تھی لیکن عشقان رسول ﷺ کو زرا برابر فرق نہیں پڑا کارکنان زخمی ہوتے پولیس کو بھگاتے رہے بہرحال فیض آباد پہنچ کر بیٹھ گئے دھرنا شروع ہوگیا دھرنے میں سب سے پہلے باباجان امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کے بیٹے حافظ سعد حسین رضوی صاحب میدان میں آئے تمام قائدین موجود تھے کارکنان نے پولیس کا مقابلہ کرکے فیض آباد کا کنڑول حاصل کرلیا لیکن سرد ترین رات تھی بارش اور اندھیرا اوپر سے شیلنگ کپڑوں کا ایک جوڑا اور ٹینٹ خیمے بھی موجود نہیں تھے لیکن عشقان رسول ﷺ کو زرا برابر فرق نہیں پڑا پوری رات رسول اللّٰہ ﷺ نعت شریف پڑھتے رہے فجر کی نماز کا وقت ہوگیا یزیدی حکومت نے دورانِ نماز نمازوں پر شیلنگ کی لیکن رضوی مجاہد ڈٹے رہے باباجان امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ فیض آباد دھرنے سے 2 دن قابل بیمار تھے اس لیے فیض آباد دیر سے پہنچے 15 نومبر کی رات آخر حکومت نے ہار مان لی اور تحریک لبیک پاکستان کے مطالبات تسلیم کرلیے قبلہ امیرالمجاہدین علامہ خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ نے رات 2 بجے تقریباً خطاب فرمایا دھرنا ختم ہوچکا تھا کامیاب دھرنے کے بعد صبح سب واپس گھروں میں آگئے*
✍️ *محمد عثمان فاروقی*
*Date 27 November 2020*
🛑 *آزمائش کا دن*
*کامیاب دھرنے پر سب نے اللّٰہ کا شکر ادا کیا سب بہت خوش تھے لیکن فکر مند تھےکہ باباجان امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ بیمار تھے کچھ دن ہی گزرے تھے آخر کار وہ دن آگیا جس دن امت مسلمہ یتیم ہوگئی 19 نومبر 2020 جمعرات میں محمد عثمان فاروقی اس دن دل میں گھبراہٹ بے چینی محسوس ہورہی تھی جاب سے فری ہوکر گھر آیا اور نیند نے گھیرلیا یہ معمول کے مطابق نہیں تھا میں ہمیشہ دیر سے سوتا ہوں لیکن نماز مغرب کے بعد فورا گہری نیند آگئی پھر کچھ ہی دیر میں میری آنکھ اچانک کھل جاتی ہے اور موبائل پکڑنے کا خیال آتا ہے پھر کہتا ہوں رہنے دو لیکن اٹھ کر پکڑنے لگتا ہوں کال آجاتی ہے کاش وہ کال سننے سے پہلے میں مرجاتا 😭 خبر آتی ہے باباجان امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ دنیا سے رخصت ہوگئے ہیں شاید میں اپنی زندگی میں اتنا رویا ہوگا قیامت جیسا منظر تھا اصل میں باباجان امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کو معلوم تھا ان کا رخصت ہونے کا وقت آگیا ہے یہ اچانک چلے جانے سے عشقان رسول ﷺ کے دماغ پر گہرا اثر ہوا صرف میرا دل دماغ اس کو تسلیم کرنے سے انکار کررہا تھا بلکہ تمام عشقان رسول ﷺ کی یہی کیفیت تھی ہر طرف ایک غم کی لہر دوڑ پڑی ہر گھر سے رونے کی آواز آنے لگی یہ میں آپ سے بات کرو گا باباجان امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ غم کرتے تھے فرانس میں جو گستاخیاں ہورہی ہیں کاش ہم سب مسلمان اکھٹے ہوتے اور دین تخت پر آتا اور فرانس کو تباہ برباد کردیتے جینے کو اب ویسے دل نہیں کرتا حضور ﷺ کی گستاخیاں ہورہی ہیں ہم گھروں میں بیھٹے ہیں ناجانے کس منہ سے پیش ہوگے حضور ﷺ کے سامنے یہ بات ہر دن ہر لحمہ پریشان کرتی ہے کاش ہم فرانس کے خلاف جہاد کرتے لیکن ہم یزیدی حکومت مسلط ہوگئی ہے بس اتنی بات ہیں باباجان امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کا وصال امت مسلمہ کو جو نقصان ہوا ہے وہ کبھی پورا نہیں ہوگا کبھی نہیں*
✍️ *محمد عثمان فاروقی*
*Date 27 November 2020*
🛑 *تاریخی نماز جنازہ*
*باباجان امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کا وصال 19 تاریخ کو ہوا لیکن نماز جنازہ کا اعلان 21 نومبر بروز ہفتہ کا اعلان ہوا کہ سب خاضر ہوسکے 19 تاریخ کی رات کو ہی ہزاروں کارکنان عشقان رسول ﷺ باباجی کی زیارت کرنے پہنچ چکے تھے زیارت کا سلسلہ 21 تاریخ کی صبح تک جاری رہی کوئی وقت ایسا نہیں گزرا جب زیارتِ کرنے والوں کا ہجوم ختم ہوا ہوں مسلسل لوگ زیارت کرتے رہے باباجان امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کو 19 تاریخ سے 21 تاریخ تدفین تک سرد خانے نہیں رکھا آپ بلکل تروتاز تھے چہرے پر پہلے سے زیادہ نور تھا جب آپ رحمتہ اللہ علیہ کو لحد میں اتارا گیا تو آپ رحمتہ اللہ علیہ کے چہرے پر مسکراہٹ نہیں تھی پھر اچانک مسکراہٹ آگئی حکومت اور سب کو معلوم تھا نماز جنازہ بڑا ہوگا حکومت نے بذریعہ ہیلی کاپٹر باباجان امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کے جسد خاکی کو لانے کی پیش کش کی جو حافظ سعد حسین رضوی صاحب نے مسترد کردی بذریعہ ایمبولینس لایا گیا*
*کڑوروں عشقان رسول ﷺ کی شرکت*
🛑 *امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کے نماز جنازہ مینار پاکستان پڑھائی گئی صبح صبح لوگوں نے پہنچنا شروع کردیا چند گھنٹوں میں کڑوروں کی تعداد میں عشقان رسول ﷺ جمع ہوگئے پاکستانی میڈیا انٹرنیشنل میڈیا کہتا ہے 1 کڑور 70 لاکھ لوگ تھے جبکہ یہ کم از کم انداز ہے تعداد کا کیونکہ پاکستان صحافیوں نمائندوں نے کہادیا تھا جتنی بڑی تعداد ہیں ہمارے پاس سہولیات موجود نہیں کہ پتہ چل سکے کتنی تعداد ہیں تاہم ڈرون کمروں کے ذریعہ اندازہ لگایا گیا 1 کڑور 70 لوگ ہیں جبکہ تقریباً 2کڑور سے زائد عوام تھی اس نماز جنازہ سے عالم کفر کو پتہ چل گیا لبرلزم کے پتروں کو پتہ چل گیا امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ دنیا سے رخصت ہونے سے پہلے اپنا مشن پورا کرگئے کامیاب ہوکر گئے جنازہ کی تعداد دیکھ کر عالم کفر ماتم کرنے لگے سب کو معلوم ہوگیا پاکستان رسول اللّٰہ ﷺ کی غلامی کی طرف جارہا ہے کڑوروں کا جنازہ دنیا کی تاریخ میں کسی نے نہیں دیکھا*
🛑 *عالم اسلام میں دکھ کی لہر*
*میں قبلہ امیرالمجاہدین علامہ خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کو امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کیوں لکھتا ہوں اور لکھنے کی تلقین کرتا ہوں باباجان امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کے وصال کی خبر صرف چند گھنٹوں میں پوری دنیا میں پھیل گئی ہندوستان مصر عمان قطر بغداد ترکی کشمیر فلسطین ہر جگہ عشقان رسول ﷺ علماء کرام غم سے نڈھال ہوگئے کیونکہ سب کو معلوم تھا امت مسلمہ کو کتنا بڑا نقصان ہوا ہے آج صلاح الدین ایوبی رحمتہ اللہ علیہ کا جانشین چلا گیا وہ امام چلا گیا جو کفر کو للکارتا تھا کفر پر لرزا طاری ہوجاتا تھا کفر کانپ جاتا تھا کشمیری مائیں بہنیں دکھی ہوگئی کوئی کشمیر کا ترجمان کوئی کشمیر کا سفیر کہے چلا گیا ہر طرف غم ہی غم ایک کشمیری بہن نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا الوداع امیرالمجاہدین الوداع کشمیر کے سفیر جب سارا عالم اسلام روئے کڑوروں چاہنے والے ہوں تو وہ امام ہوتا ہے وقت کا یہی وجہ میں محمد عثمان فاروقی امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ لکھتا ہوں*
🛑 *نیا چیلنج*
*امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کے پردہ فرمانے کے بعد عالم کفر جشن منانے لگا سب کا خیال تھا بلکہ تاریخ میں ایسا ہوا جب راہنما چلا جاتا ہے تو بات ختم ہوجاتی ہے نئے امیر تحریک لبیک پاکستان کا انتخاب ایک بڑا چیلنج تھا کس طرح تحریک کو نقصان سے بچایا جائے بالآخر ہماری تحریک لبیک پاکستان کی ملجس شوری نے تاریخی فیصلہ کیا حافظ محمد سعد حسین رضوی صاحب کو امیر بناکر تحریک کو نقصان سے بچا لیایہ نقصان مختلف طرح کا تھا جس کا ذکر کرنا بہتر نہیں سمجھتا حافظ سعد حسین رضوی کے امیر مقرر ہوتے اور جو حلف آپ نے اٹھایا بیان دنیا اس طرح عالم کفر کا جشن ماتم میں بدل گیا ہندوستان کا میڈیا چیخیں مارنے لگا لبرازم والے پروپیگنڈہ شروع کرنے لگے لیکن حافظ سعد حسین رضوی نے بہتر انداز تحریک کو چلانا شروع کر دیا ہیں اللہ تعالیٰ ان کو حفظ وامان میں رکھے کامیابیاں عطا کرے*
🛑 *دعا*
*اللّٰہ تعالیٰ ہمیں رسول اللّٰہ ﷺ ناموس ختم نبوت ﷺ پر قربان ہونے کا موقع عطا کرے ولی کامل امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کے صدقے ہماری مغفرت فرمائے اور باباجان امام خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کے فرامین پر عمل کرنے کی توفیق عطا کرے اللہ تعالیٰ ہمیں ہمیشہ حق کے ساتھ کھڑا رکھے اور امام حسین رضی اللّٰہ عنہ کے نقش قدم پر چلائے اللّٰہ تعالیٰ تمام عشقان رسول ﷺ پر آسانیاں پیدا کرے اپنے حفظ وامان میں رکھے آمین*
*تحریک لبیک پاکستان سوشل میڈیا ایکٹوسٹ محمد عثمان فاروقی نقشبندی اگر آپ کو یہ میری چھوٹی کوشش پسند آئی ہے تو صرف دعاؤں میں مجھے یاد رکھنا جزاک اللّٰہ*
Yorumlar