* عورت مقدس ہوتی ہے *
- محمد عثمان فاروقی
- Nov 1, 2020
- 3 min read
*بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم* *1) عورت مقدس ہوتی ہے* *2) پردہ* ✍️ *محمد عثمان فاروقی* *تاریخ 1 نومبر 2020* عورت کا مَطلب ہے: مَایُعَارُ فیِ اِظْهَارِہٖ۔یعنی (جسم کا وہ حصہ) جس کا ظاہِر ہونا قابلِ عار و شَرْم ہو ایک رِوایَت میں ہے:اَلْـمَرْأَةُعَوْرَةٌ۔ عورت عورت ہے مطلب یہ ہے کہ عورت مردِاجنبی کیلئے سر سے پاؤں تک لائقِ پردہ (یعنی چھپانے کی چیز) ہے اور چھپایا اسی چیز کو جاتا ہے جس کو غیر کی نظروں سے بچانا مقصود ہوتا ہے اور غیر سے مُراد کون ہے؟ اس کے متعلق اللہ عزوجل کے پیارے حبیب صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے اِرشَادفرمایا ہے:عورت پردے میں رہنے کی چیز ہے، فَاِذَا خَرَجَتْ اِسْتَشْرَفَھَا الشَّیْطَانُ۔یعنی جب وہ باہَر نکلتی ہے تو شیطان اُسے نِگاہ اٹھا اٹھا کر دیکھتا ہے. مفسر شہیر، حکیم الامت مفتی احمد یار خان رحمتہ اللہ علیہ اس حدیث پاک کی شرح میں فرماتے ہیں کہ اِسْتِشْرَاف کے معنیٰ ہیں”کسی چیز کو بغور دیکھنا“ یا اس کے معنیٰ ہیں”لوگوں کی نگاہ میں اچھا کر دینا تاکہ لوگ اسے بغور دیکھیں“یعنی عورت جب بے پردہ ہوتی ہے تو شیطان لوگوں کی نگاہ میں اسے بھلی کر دیتا ہے کہ وہ خواہ مخواہ اسے تکتے ہیں، مِثل مشہور ہے کہ پَرائی عورت اور اپنی اولاد اچھی معلوم ہوتی ہے اور پرایا مال اور اپنی عقل زیادہ معلوم ہوتے ہیں. پردہ و حِجاب گویا اِسلامی شعار کی حیثیت رکھتا ہے، کیونکہ اِسلام سے قبل عورت بے پردہ تھی اور اِسلام نے اسے پردہ و حِجاب کے زیور سے آراستہ کر کے عظمت و کِردار کی بلندی عطا فرمائی ، جیسا کہ فرمان باری تعالیٰ ہے: وَ قَرْنَ فِیْ بُیُوْتِكُنَّ وَ لَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِیَّةِ الْاُوْلٰى (پ ٢، الاحزاب:٣٣) *ترجمۂ کنزُ الایمان:اور اپنے گھروں میں ٹھہری رہو اور بے پردہ نہ رہو جیسے اگلی جاہِلیَّت کی بے پردگی۔* خلیفہ اعلیٰ حضرت صدر الافاضِل حضرتِ علامہ مولانا سَیِّد محمد نعیم الدین مُراد آبادی رحمتہ اللہ علیہ اس آیت مبارکہ کے تحت تفسیر خزائن العرفان میں فرماتے ہیں:اگلی جاہلیت سے مراد قبل اسلام کا زمانہ ہے اُس زمانہ میں عورتیں اتراتی نکلتی تھیں، اپنی زینت سنگھار کا اِظْہَار کرتی تھیں کہ غیر مَرد دیکھیں۔لباس ایسے پہنتی تھیں جن سے جسم کے اَعضا اچھّی طرح نہ ڈھکیں اَفسوس! موجودہ دَور میں بھی زمانۂ جاہلیت والی بے پردَگی پائی جارہی ہے۔ یقیناً جیسے اُس زمانہ میں پردہ ضَروری تھا وَیسا ہی اب بھی ہے۔ *تمام بہنیں پردے کا اختتام کرے* *اجکل یہ سوال بہت کیا جاتا ہے البتہ یہ سوال لبرل ازم کی عورتیں جو میرا جسم میری مرضی کا نعرہ لگاتی ہے ان کی جانب سے کیا جاتا ہے جو اب چند اور عورتیں بھی کرنے لگی ہیں کہ عورت چاہے جو مرضی پہنے مردوں کو چاہیے وہ اپنی نگاہ نیچے رکھے اور علما کرام کو برا بھلا کہا جاتا ہے یہ عورتوں پر پابندیاں لگاتے ہیں* *دین اللّٰہ کا ہے اللّٰہ عورتوں کو پردہ کرنے کا حکم دیتا ہے جس کو ہمارے پیارے نبی سرکار دو عالم خاتم النبیین صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم تک پہنچایا علما کرام وہی بیان کرتے ہیں جو قرآن کہتا ہے یہ اجکل عورتوں کا Brain wash کیا جاتا ہیں یہ پردہ حجاب عورتوں کا گھر سے زیادہ باہر نہ نکلنا عورتوں پر ظلم ہے تو خدا کا خوف کھائے یہ پردے کا حکم اس کا ہے جس نے تجھے پیدا کیا ہے جو تمام جہانوں کا مالک ہیں جو کسی پر ظلم نہیں کرتا دوسرا پردہ ہر صورت میں فرض ہے ہر شخص اپنے اعمال کا زمہ دار ہیں اگر کوئی شخص کسی عورت کو گندی نگاہ سے دیکھتا ہیں تو ایک دن اس کو حساب بھی دینا ہے دنیا میں اچھے برے انسان ہوتے ہیں اس لیے جہاں جب کسی بے پردہ عورت جو اکیلی گھر سے نکلی ہوں اس برے شخص سے سامنا ہوجائے تو زیادتی جیسے واقعات ہوتے ہیں دوسرا اہم مسئلہ یہ ہے پاکستان ہے تو اسلام کے نام پر حاصل کیا لیکن یہاں شریعت کے مطابق سزائیں نہیں دی جاتی اگر شریعت کے مطابق سزا دی جائے تو کسی کی ہمت نہیں ہوگی کسی عورت کو ہاتھ لگائے اس کے لیے سچا اور غیرت
مند عاشق رسولﷺ حکمران ہونا ضروری ہے پھر ہی مسلمان عورتوں کی عزتیں محفوظ رہے گی اگر ملک میں زیادتی جیسے واقعات پیش آتے ہیں سمجھ جائے وقت کا حکمران بدبخت ہے ایسے واقعات سے بجنے کے لیے لازم ہیں عورت زیادہ گھر میں رہے ویسے بھی اللّٰہ تعالیٰ کا حکم ہیں بے شک اللّٰہ تعالیٰ جو بھی کرتا ہے وہ انسان کے حق میں بہتر ہوتا ہے عورت وہ عظیم ہستی ہیں جس سے معاشرہ تشکیل پاتا ہے اگر عورت نیک ہوں تو اصلاح الدین ایوبی پیدا ہوگا سلطان محمود غزنوی پیدا ہوگا یہ عورت ہی ہیں جو بچے کی پرورش کرکے اس کو عظیم ربتے پر فائز ہونے کے قابل بناتی ہیں لیکن اس کے لیے ضروری ہے عورت شریعت کی پابند ہوں *تحریک لبیک پاکستان سوشل میڈیا ایکٹوسٹ محمد عثمان فاروقی*
Opmerkingen